آئیں نماز کی طرف

(۲) نماز کیسی پڑھنی ہے؟

مرد کے لیےدو(2) رکعت والی نَمازپڑھنے کا طریقہ(عورتوں کا طریقہ آخر میں ہے)

(جو نَماز پڑھنی ہو اُس کی دل میں نیّت کرنا۔ مثلا: نیت کرتا ہوں 2 رکعت نَمازِ فجر فرض پھر) کھڑے کھڑے کانوں تک ہاتھ اٹھائیں اور’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے پیٹ پرناف کے نیچے باندھ دیں۔)اسے قیام کہتے ہیں

(1) گمانِ غالب ہو کہ آنے والا نماز سیکھ کر ادا کرے گا (مثلاً معلوم ہے کہ وہ پہلے سے اسلام کی طرف مائل تھا اور نماز کی طرف رغبت رکھتا تھا یا وہ دین سیکھنے ہی کے لیے آگیا ہے یا اس کی حالت ایسی ہے کہ گمان غالب ہوتا ہے کہ وہ عبادت کی طرف آجائے گا ) تو نماز کا طریقہ وغیرہ بھی بتائیں ورنہ کم از کم دینی مسائل سیکھنے کی دعوت دیں، New Muslim ویب سائٹ کو visit کرنے کا کہیں۔

@اب سورۃ الفاتحہ(اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن) مکمل پڑھ لیجئے پھر تین چھوٹی آیات(اَلرَّحْمٰنُ ۙ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ؕ﴿۲﴾خَلَقَ الْاِنۡسٰنَ ۙ﴿۳﴾) پڑھ لیں۔( ) @مرد کو فرض نماز مسجد کے امام کے پیچھے پڑھنی ہوتی ہے، اب اگر یہ سب(یعنی قراءت) یاد نہ بھی ہو تو بھی نماز ہوجائے گی کہ امام کے پیچھے ہمیں یہ نہیں پڑھنا ہوتا۔( ) @ اگر اکیلےنماز پڑھتے ہوں اور یہ سب یاد نہ ہوں تو صرف ایک آیت مثلاً اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یاد کر کے پڑھ لیں اور کچھ دیر تک (مثلاً 15مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل سورۃ الفاتحہ اور تین آیتیں یاد کرنی ہیں( )نوٹ: نماز میں جو بھی پڑھنا ہےاِتنی آواز سے پڑھنا ہے کہ آپ کے کان سُن لیں۔

(3) مسئلہ: (فرض نماز کی تیسری، چوتھی رکعت کے علاوہ ہر نماز کی ہر رکعت میں)الحمد پڑھنا یعنی اسکی ساتوں آیتیں کہ ہر ایک آیت مستقل واجب ہے ۔۔۔ ایک آیت بلکہ ایک لفظ کا ترک بھی ترک واجب ہے۔(بہار شریعت ، ۱/۵۱۷) مسئلہ: (فرض نماز کی تیسری، چوتھی رکعت کے علاوہ ہر نماز کی ہر رکعت میں)سورت ملانا یعنی ایک چھوٹی سورت جيسے اِنَّاۤ اَعْطَیۡنٰکَ الْکَوْثَرَ ؕ﴿۱﴾ یا تین چھوٹی آیتیں جیسے ثُمَّ نَظَرَ ﴿ۙ۲۱﴾ ثُمَّ عَبَسَ وَ بَسَرَ ﴿ۙ۲۲﴾ ثُمَّ اَدْبَرَ وَ اسْتَکْبَرَ ﴿ۙ۲۳﴾ یا ایک یا دو آیتیں تین چھوٹی کے برابر پڑھنا(واجب ہے)۔ (بہار شریعت ، ۱/ ۵۱۷)

(4) مسئلہ: عاقل(جو پاگل نہ ہو)،بالغ،آزاد(اب سب آزاد ہی ہیں)، (جوجماعت سے نماز پڑھنے پر) قادر(ہو اس مرد)پر مسجِد کی جماعتِ اُولیٰ واجِب ہے بِلاعُذرایک بار بھی چھوڑنے والاگنہگار (ہے)۔ (در مختار و رد المحتار ، ۲/ ۳۴۰،۳۴۶،غنیہ، ص۵۸۲)

(5) مسئلہ: (فرض کی پہلی دو رکعتوں اور سنن و نوافل و وتر کی تمام رکعتوں میں) ایک آیت پڑھنا فرض ہے(یعنی بغیر اس کے نماز ہی نہیں ہوگی) ۔(فتاویٰ رضویہ، ۶/ ۳۴۷)

مسئلہ:مفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ’’اگر قرآن شریف بالکل یاد نہ ہو تو (نَماز میں) یہ پڑھ لو:’’سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ للہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَر‘‘۔

علماء فرماتے ہیں: وہ نو مسلم (New Muslim)جو ابھی قرآن یاد نہ کرسکا ہو وہ نَماز میں بجائے قرآن یہی پڑھے۔‘‘(مراٰۃ المناجیح، ۲/۲۷) نوٹ: اگر آپ کو ایک آیت بھی یاد نہیں اور یہ تسبیح یاد ہے تو جب تک ایک آیت بھی یاد نہ ہو یہ پڑھ سکتے ہیں۔البتہ بعض آیات(اَلْحَمْدُ

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے جُھکیں اوراپنے گھٹنے ہاتھوں سے پکڑ لیں(اسے رکوع کہتے ہیں)

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہوجائیں اور اب اتنی دیر خاموش کھڑے

اب’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے زمین کی طرف چلے جائیں

زمین پر جا کر سر اور ناک اچھی طرح زمین پر چپکا دیں۔(اسے سجدہ کہتے ہیں)

پاؤں کی سب انگلیاں ورنہ ہر پیر کی تین تین انگلیوں کے پیچھے کی طرف کا اُبھرا ہوا حصّہ زمین پر لگائیں

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے بیٹھ جائیں اور مکمل بیٹھنے کے بعد اتنی دیر بیٹھے رہیں کہ جس میں ایک مرتبہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھا جاسکتا ہو۔

لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا ثُمَّ نَظَرَ) یاد کرنا اس تسبیح کو یاد کرنے سے بہت آسان ہے۔

مسئلہ: بقدرِ قراء ت فرض، قیام فرض اور بقدرِ واجب،(کھڑے ہونا)واجب(ہے)۔(بہار شریعت ، ۱/۵۱۰)

نوٹ: اگر آپ نے ایک آیت پڑھ لی تب بھی واجب قیام(یعنی جتنی دیر میں سورۃ الفاتحہ اور دوسری سورت وغیرہ پڑھنے کا وقت لگے، اتنی دیر تک کھڑا رہنا)لازم رہے گا۔

فتاویٰ امجدیہ میں ہے:اگر کوئی شخص ایسا ہو کہ نظم عربی پر قادر نہ ہو ۔۔۔۔۔بوجہ اُمّی ہونے کے(عربی نہ جاننے والا ہونے کی وجہ سے) اس پر قرات فرض نہیں وہ بجائے قرات جو کچھ ذکر کرلیتا کافی ہوتا ۔۔ (فتاوی امجدیہ، ۲/۹۷،ملخصاً)

اس کے حاشیہ(foot note) میں شارح بخاری رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :جسے قرآن مجید یاد نہیں اسے نماز میں بقدر قراءت مفروضہ(یعنی فرض قراءت کی مقدار ) کھڑا رہنا فرض اور بقدر قراءت واجب (یعنی واجب قراءت کی مقدار ) کھڑا رہنا واجب(ہے) ،اس وقت چپکے کھڑے رہنے سے بہتر یہ ہے کہ ذکر کرے یہ ذکر تسبیح وتہلیل ہو یا کچھ اور۔

مسئلہ: (مکمل) سورۃ الفاتحہ اور ایک سورت(یا تین چھوٹی آیتیں یا ایک آیت جو تین چھوٹی آیتوں کے برابر ہو) یاد کرنا واجب (یعنی لازم)ہے۔(در مختار، کتاب الصلاۃ، فصل فی القراءۃ، ۲/۳۱۵)

پھر دوبارہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے اسی طرح زمین کی طرف جائیں، جس طرح پہلے گئے تھے

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہوجائیں

اور پہلے جیسے کیا تھا(سورۃ الفاتحہ، پھر سورت پڑھنا، پھر گھٹنے پکڑنا(یعنی رکوع کرنا)، پھر کھڑا ہونا، پھر تھوڑی دیر کھڑا رہنا، پھر زمین پر جانا، پھراچھی طرح سر اور ناک اورپیر کی انگلیوں کے پیچھے کی طرف کا اُبھرا ہوا حصّہ زمین پر لگانا(یعنی سجدہ کرنا)، پھر بیٹھنا، پھر تھوڑی دیر بیٹھے رہنا، پھر زمین پر اسی طرح جانا) ویسےہی اب بھی کریں

دو رکعت کے بعد اب کھڑے نہیں ہونگے بلکہ بیٹھے رہیں۔

اب التّحیّات مکمل پڑھیں۔اگر یہ یاد نہ ہوتو کچھ دیر تک (مثلاً 15 مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل التّحیّات یاد کرنی ہے

(7) مسئلہ: نماز کی رکعتیں پوری کرنے کے بعد اتنی دیر تک بیٹھنا کہ پوری التحیات یعنی ’’رَسُوْلُہ‘‘ تک پڑھ لی جائے، فرض ہے (یعنی بغیر اس کے نماز ہی نہیں ہوگی) ۔(بہار شریعت ، ۱/ ۵۱۵)

مسئلہ: دونوں قعدوں(یعنی دوسری رکعت کے بعد اور ہر نماز کی آخری رکعت ) میں تشہد پڑھنا واجب ہے۔ (در مختار، کتاب الصلاۃ،باب صفۃ الصلاۃ، ۲/۱۹۶)

مسئلہ 55: کسی قعدہ میں تشہد کا کوئی حصہ بھول جائے تو سجدۂ سہو واجب ہے۔(بہار شریعت ،۱/۵۱۹)

ترمذی میں ایک روایت ہے کہ ،حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اعرابی کو نماز کی تعلیم دی ،فرمایا: اگر تجھے قرآن یاد ہو تو اسے پڑھ ورنہ اللہ کی حمد اس کی تکبیر و تہلیل کر پھر رکوع کر ۔ (ترمذی،۱/۳۲۵، حدیث:۳۰۲)

اس حدیث کی شرح میں حضرت شیخ محقق تحریر فرماتے ہیں :اس کی توحید بیان کر ،یہاں سے معلوم ہوتا ہے ،کہ جسے قرآن یاد نہ وہ قرآن کی جگہ سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ للہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَر پڑھے ،جیسے وہ شخص جو ایمان لایا مگر اسے نماز کا وقت آنے تک موقعہ نہ ملا کہ قرآن یاد کرلیتا تو ایسا آدمی ذکر و تہلیل و تسبیح کرے ۔( اشعۃ اللمعات ،کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ۱/۳۸۹)

اَلتّحیّات کے بعد سیدھی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام ‘‘

پھر اُلٹی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام ‘‘

مبارک ہو آپ کی دو رکعت نماز مکمل ہوگئی

یاد رہے کہ:یہ آپ کی پہلی نماز ہے،اس میں آسانی کے لیے ہم نے بہت سی ایسی چیزیں چھوڑی ہیں کہ جن میں سے کچھ چیزیں چھوڑنے سے ویسے ہی نماز ہو جاتی ہے اور کچھ چیزیں وہ چھوڑی ہیں جن کو چھوڑنے سے نما ز نہیں ہوتی مگر عذر کی وجہ سے چھوڑ یں تو نماز ہو جاتی ہے ۔

مزید یہ بھی یاد رہے کہ: نماز میں بعض چیزیں ایسی ہیں جن کو کرنا لازم ہےکہ بغیر ا ن کے نماز ہوتی ہی نہیں ،بعض کام ایسے ہیں کہ اگر نماز میں کر لیے(مثلاً کسی سے بات کرنا، نماز کے دوران کھانا پینا وغیرہ ان سے) نماز ٹوٹ جاتی ہے۔اس طرح نماز کی بعض چیزیں ایسی ہیں کہ جان بوجھ کر چھوڑیں تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑے گی،اسی طرح بعض کام ایسے ہیں کہ وہ نماز میں کر لیے(مثلاًداڑھی ، بدن یا لباس کے ساتھ کھیلنا) تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑے گی۔ ان کی تفصیل آپ کو ’’نماز کے احکام‘‘ اور’’ فیضان نماز‘‘ سے ملے گی۔

نماز اگر دو رکعت سے زیادہ ہے تو کیا کریں

ایک دن کی جونمازیں آپ کو بتائی گئی ہیں وہ2،3 اور4رکعت والی نمازیں ہیں۔

2رکعت والی نماز کا طریقہ بیان ہوگیا، اب 4 رکعت والی نماز کا طریقہ بیان کیا جا رہا ہے۔۔

چار(4) رکعت والی نَمازپڑھنے کا طریقہ

پوائنٹ نمبر(point number)01سے15تک دو رکعت والی نماز کا طریقہ مگر 4رکعت والی نماز میں دو رکعت والی نماز کی طرح سلام نہیں پھیرنا۔

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہوجائیں

اب دو رکعتوں کی طرح تیسری اور چوتھی رکعت پڑھیں(یعنی اللہ اکبر کہتے ہوئے تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوں،سورۃ الفاتحہ، پھر سورت پڑھنا، پھر گھٹنے پکڑنا(یعنی رکوع کرنا)، پھر کھڑا ہونا، پھر تھوڑی دیر کھڑا رہنا، پھر زمین پر جانا، پھر اچھی طرح سر اور ناک اورپیر کی انگلیوں کے پیچھے کی طرف کا اُبھرا ہوا حصّہ زمین پر لگانا(یعنی سجدہ کرنا)، پھر بیٹھنا، پھر تھوڑی دیر بیٹھے رہنا، پھر زمین پر اسی طرح جانا پھر ایک اور رکعت اسی طرح پڑھنا)

اب چوتھی رکعت میں دوسری رکعت کی طرح بیٹھ جائیں

اب التّحیّات مکمل پڑھیں۔اگر یہ یاد نہ ہوتو کچھ دیر تک (مثلاً 15 مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل التّحیّات یاد کرنی ہے

اَلتّحیّات کے بعد سیدھی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام ‘‘

پھر اُلٹی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام

تین(3) رکعت فرض پڑھنے کا طریقہ

پوائنٹ نمبر(point number)01سے15تک دو رکعت والی نماز کا طریقہ مگر 3رکعت والی نماز میں دو رکعت والی نماز کی طرح سلام نہیں پھیرنا۔

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہوجائیں

اب دوسری رکعت کی طرح تیسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ اور دوسری سورت پڑھیں۔اب اگر یہ سب (یعنی قراءت)یاد نہ ہوتو صرف ایک آیت مثلاً اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یاد کر کےپڑھ لیں اور کچھ دیر تک (مثلاً 15مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل سورۃ الفاتحہ اور تین آیتیں یاد کرنی ہیں

اب پھرکانوں تک ہاتھ اٹھائیں اور’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے پیٹ پرناف کے نیچے باندھ دیں)اسے قیام کہتے ہیں۔

اب ایک بار کہیں:’’اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ‘‘(اس لفظ کو یاد کرلیں)

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے جُھکیں اوراپنے گھٹنے ہاتھوں سے پکڑ لیں(اسے رکوع کہتے ہیں

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے کھڑے ہوجائیں اور اب اتنی دیر خاموش کھڑے رہیں کہ جس میں ایک مرتبہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھا جاسکتا ہو

اب’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے زمین کی طرف چلے جائیں

زمین پر جا کر سر اور ناک اچھی طرح زمین پر چپکا دیں۔(اسے سجدہ کہتے ہیں)

پاؤں کی سب انگلیاں ورنہ ہر پیر کی تین تین انگلیوں کے پیچھے کی طرف کا اُبھرا ہوا حصّہ زمین پر لگائیں

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے بیٹھ جائیں اور مکمل بیٹھنے کے بعد اتنی دیر بیٹھے رہیں کہ جس میں ایک مرتبہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھا جاسکتا ہو۔

پھر دوبارہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے اسی طرح زمین کی طرف جائیں، جس طرح پہلے گئے تھے

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں۔

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھے بیٹھے رہیں۔

اب التّحیّات مکمل پڑھیں۔اگر یہ یاد نہ ہوتو کچھ دیر تک (مثلاً 15 مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل التّحیّات یاد کرنی ہے

اَلتّحیّاتکے بعد سیدھی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام ‘‘ پھر اُلٹی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام ‘‘

مبارک ہو آپ کی پورے دن کی نمازیں مکمل ہوگئیں

اسلامی بہنوں کی نماز کا فرق

اسلامی بھائیوں اوراسلامی بہنوں کے وضو، غسل،نماز کی رکعتوں اورنماز میں پڑھی جانے والی چیزوں میں فرق نہیں ہےلیکن بعض باتوں میں فرق ضرور ہے۔

1) اسلامی بہنوں کو امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی ہوتی۔

2) اسلامی بہنوں کو نماز میں مُنہ کی ٹکلی ، دونوں ہتھيلياں اور دونوں پاؤں کے تَلووں کے علاوہ سارا جسم چُھپانا لازِمی ہے۔ اگر دونوں ہاتھ(گِٹّوں تک)، پاؤں(ٹخنوں تک) مکمَّل ظاہِر ہوں تب بھی نَماز ہوجائے گی۔

3) اسلامی بہنوں کو نماز کس طرح پڑھنی ہے، یعنی نماز میں کس طرح اُٹھنا بیٹھنا ہے، اُس میں فرق ہے،اسلامی بہنیں دو رکعت نماز کا طریقہ سیکھ لیں،پھر اسی طرح ساری نمازیں پڑھیں ۔

اسلامی بہنوں کی دو(2) رکعت والی نَمازپڑھنے کا طریقہ

اسلامی بہنوں کی دو(2) رکعت والی نَمازپڑھنے کا طریقہ

(جو نَماز پڑھنی ہو اُس کی دل میں نیّت کرنا۔ مثلا: نیت کرتی ہوں 2 رکعت نَمازِ فجر فرض پھر)چادر کے اندر سےہی دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھائیں اور’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سینے پر رکھ دیں۔ )اسے قیام کہتے ہیں

(2) اب سورۃ الفاتحہ(اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن) مکمل پڑھ لیجئے پھر تین چھوٹی آیات مثلاً(اَلرَّحْمٰنُ ۙ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ؕ﴿۲﴾خَلَقَ الْاِنۡسٰنَ ۙ﴿۳﴾) پڑھ لیں۔ اگر یہ سب(یعنی قراءت) یاد نہ ہوتو صرف ایک آیت مثلاً اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یاد کر کے پڑھ لیں اور کچھ دیر تک (مثلاً 15مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ اس دوران جلد سے جلد مکمل سورۃ الفاتحہ اور تین آ یتیں یاد کرنی ہیں ۔

نوٹ: نماز میں جو بھی پڑھنا ہےاِتنی آواز سے پڑھنا ہے کہ آپ کے کان سُن لیں۔

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے فقط اتنا جھکیں کہ آپ کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں اور اب ہاتھ نرمی سے گھٹنوں پر رکھ دیں (اسے رکوع کہتے ہیں)

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

پھر’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھی کھڑے ہوجائیں اور اب اتنی دیر خاموش کھڑ ی رہیں کہ جس میں ایک مرتبہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھا جاسکتا ہو۔

اب’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے زمین کی طرف چلی جائیں

با زو کروٹوں سے، پیٹ ران سے، ران پِنڈ لیوں سے اورپِنڈ لیا ں زمین سے ملا دیجئے،اور سر اور ناک اچھی طرح زمین پر چپکا دیں۔(اسے سجدہ کہتے ہیں)

اور دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکال دیجئے

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے بیٹھ جائیں اور دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکال دیجئے۔ مکمل بیٹھنے کے بعد اتنی دیر بیٹھی رہیں کہ جس میں ایک مرتبہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھا جاسکتا ہو

پھر دوبارہ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے اسی طرح زمین کی طرف جائیں، جس طرح پہلے گئیں تھیں

اب تین بار ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھ لیں

اب ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے سیدھی کھڑی ہوجائیں۔

اور پہلے جیسے کیا تھا(سورۃ الفاتحہ، پھر سورت پڑھنا، پھر گھٹنے پر ہاتھ رکھنا(یعنی رکوع کرنا)، پھر کھڑا ہونا، پھر تھوڑی دیر کھڑا رہنا، پھر زمین پر جانا اور سر اور ناک اچھی طرح جمانااور دونوں پا ؤں سیدھی طرف نکالنا(یعنی سجدہ کرنا)، پھر بیٹھنا، پھر تھوڑی دیر بیٹھے رہنا، پھر زمین پر اسی طرح جانا) ویسے ہی اب بھی کریں

دو رکعت کے بعد اب کھڑے نہیں ہونگے بلکہ بیٹھے رہیں۔

اب التّحیّات مکمل پڑھیں۔اگر یہ یاد نہ ہوتو کچھ دیر تک (مثلاً 15 مرتبہ) ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ پڑھیں، مگر یاد رہے کہ مکمل التّحیّات یاد کرنی ہے۔

اَلتّحیّاتکے بعد سیدھی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام علیکم ‘‘

پھر اُلٹی طرف گردن پھیر کر کہیں’’ السَّلام علیکم ‘‘

مبارک ہو آپ کی دو رکعت نماز مکمل ہوگئی

یاد رہے کہ:

نماز میں بعض چیزیں ایسی ہیں جن کو کرنا لازم ہےکہ بغیر ا ن کے نماز ہوتی ہی نہیں ،بعض کام ایسے ہیں کہ اگر نماز میں کر لیے(مثلاً کسی سے بات کرنا، نماز کے دوران کھانا پینا وغیرہ ان سے) نماز ٹوٹ جاتی ہے۔اس طرح نماز کی بعض چیزیں ایسی ہیں کہ جان بوجھ کر چھوڑیں تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑے گی،اسی طرح بعض کام ایسے ہیں کہ وہ نماز میں کر لیے(مثلاًداڑھی ، بدن یا لباس کے ساتھ کھیلنا) تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑے گی۔ ان کی تفصیل آپ کو ’’نماز کے احکام‘‘ اور’’ فیضان نماز‘‘ سے ملے گی۔