اللہ پاک کی نیک بندی

(27) اللہ پاک کی نیک بندی:

اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے وقت میں ، ایک نیک عورت نے ایک مرتبہ تندور کہ جس میں روٹی پکاتے ہیں میں روٹیاں پکانے کے لیے ڈالیں اور وُضو کر کے نماز شروع کر دی۔ شیطان ایک عورت کی شکل میں اُس عورت کے پاس آکر بولا: بی بی! تیری روٹیاں جلی جارہی ہیں! اللہ پاک کی نیک بندی نے شیطان کی بات نہ سُنی اور نماز پڑھتی رہی۔ یہ دیکھ کر شیطان نے اُس نیک عورت کے پیارے پیارے بچے کو اُٹھا کر تندور (کہ جس میں روٹی پکاتے ہیں)کی آگ میں ڈال دیا۔ وہ پھر بھی نماز پڑھتی رہی۔ اِتنے میں اُس نیک عورت کا شوہرگھر آیا۔ اُس نے دیکھا کہ اُس کا بچہ تندور میں کھیل رہا ہے۔ یہ شخص حضرتِ عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس آیااور ساری بات بتا دی۔ آپ نے فرمایا کہ اُس نیک عورت کو میرے پاس لاؤ! جب وہ حاضر ہوئی تو آپ نے اُس سے پوچھا: تم کون سا نیک کام کرتی ہو کہ جس کی وجہ سے ایسا ہوا؟ اُس نے عرض کی: ’’اے اللہ کے نبی! جب وُضو ختم ہوجاتا ہے تو وُضو کرلیتی ہوں، جب وُضو کرلیتی ہوں تو نماز کے لیے کھڑی ہوجاتی ہوں، اور جب کسی کو کوئی ضرورت ہوتی ہے تو اُس کی ضرورت پوری کرتی ہوں، اور جو تکلیف لوگوں کی طرف سے مجھےپہنچتی ہے اُس پر صبر کرتی ہوں۔‘‘ (نزہۃ المجالس ج1،ص143)

پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس سچّے واقعے سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملا کہ اللہ پاک نمازی کی مدد فرماتا ہے۔

(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)