آگ کی عبادت کرنے والےپر رحمت

(41) آگ کی عبادت کرنے والےپر رحمت :

کسی شہر میں ایک آگ کی عبادت (worship)کرنے والا رہتا تھا، ایک مرتبہ رَمَضان شریف میں وہ اپنے بیٹے کے ساتھ مسلمانوں کے بازار سے گُزررہا تھا ۔اُس کے بیٹے نے کوئی چیز سب کے سامنے کھانی شُروع کردی۔ اُس غیر مسلم نے جب یہ دیکھا تَو اپنے بیٹے کو ایک تھپڑ(slap) مارا او رخوب ڈانٹ کر کہا:تجھے رَمَضان کے مہینے میں مسلمانوں کے بازار میں کھاتے ہوئے شَرم نہیں آتی؟لڑکے نے جواب دیا: ابّا !آپ بھی تَو رَمَضان میں کھاتے ہو۔اُس نے کہا: میں مسلمانوں کے سامنے نہیں اپنے گھر کے اندرچُھپ کر کھاتا ہوں۔کچھ وقت بعداُس شخص کا اِنتِقال ہوگیا۔کسی نے خواب میں اُس کو جنّت میں چلتے ہوئے دیکھا تَوحیرت (surprise)سے پُوچھا: تم تَو آگ کی عبادت کرتے تھے،جنّت میں کیسے آگئے؟کہنے لگا:واِقعی میں غیر مسلم تھا،لیکن جب میری موت کا وَقت قریب آیا تو اللہ پاک نے رَمَضان شریف کا ادب(respect) کرنے کی وجہ سے مجھے مرنے سے پہلے ایمان دے دیا(یعنی میں مسلمان ہو گیا تھا)اور مرنے کے بعد جنّت بھی دے دی ۔ (نُزھَۃُ الْمجَالِس ج1،ص217)

پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس سچّے واقعے سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملا کہ رَمَضان شریف کا ادب (respect) کرنے کی وجہ سے ایک آگ کی عبادت کرنے والا مسلمان ہوگیا اور جنّت میں بھی چلا گیا ۔تو ہمیں چاہیے کہ ہم مسلمان رمضان شریف کا بہت زیادہ ادب کیا کریں۔

(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)