(4) چیونٹی(Ant)نے کیا کہا؟
ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام بہت بڑا لشکر (Trops یعنی بہت سارے لوگوں کو) لے کرایک جگہ سے گزرے جہاں بہت زیادہ چیونٹیاں (ants) تھیں،لشکر کو دیکھ کر چیونٹیوں کی ملکہ (queen )نے تمام چیونٹیوں سے کہا: اے چیونٹیو! تم سب اپنے گھروں میں چلی جاؤ کہیں حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام اور ان کا لشکر تمھارے اوپر سے نہ گزر جائےاور انہیں پتابھی نہ چلے۔ چیونٹی (ant) کی یہ بات حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام نے تین (3)میل( miles three)دور سے سن لی اور مسکرا ئے(ہنسے) پھر اپنے لشکر کو روک دیا تاکہ چیونٹیاں اپنے گھروں میں چلی جائیں۔اللہ پاک نے اس واقعے کو قرآنِ پاک میں اس طرح بیان فرمایا ہے،( ترجمہ۔Translation : )یہاں تک کہ جب وہ چیونٹیوں کی وادی پر آئے توایک چیونٹی نے کہا: اے چیونٹیو!اپنے گھروں میں داخل ہوجاؤ، کہیں سلیمان اور ان کے لشکر بے خبری میں تمہیں کچل نہ ڈالیں ۔ (پ19،النمل:18، 19) (ترجمہ کنز العرفان)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس قرآنی واقعے سےیہ درس ملا کہ اللہ پاک نے اپنے نبی عَلَیْہِ السَّلَام کو یہ طاقت دی ہے کہ انہوں نے تین میل دور سے چیونٹی کی ہلکی آواز کو بھی سن لیا ۔آپ غور (Consider) کیجئے کہ جب حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کی سننے کی طاقت اتنی ہے تو پھر تمام نبیوں کے سرداراور ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کی سننے اور دیکھنے کی طاقت کیسی ہوگی!
دوسری بات یہ پتا چلی کہ
ایک چیونٹی بھی جانتی ہے کہ اللہ پاك کے نبی کسی پر ظلم نہیں کرتے اس لیے اُس نے دوسری چیونٹیوں سے کہا کہ”اپنے گھروں میں چلی جاؤ ،ایسا نہ ہو کہ انہیں پتابھی نہ چلے اور حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کا لشکر تمھارے اوپر سے نہ گزر جائے۔ “
تیسری بات یہ پتا چلی کہ
انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام ظلم نہیں کرتے بلکہ جانوروں پر بھی رحم فرماتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں بھی جانوروں(animals) پر رحم کرنا چاہیے۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)