(49) بڑی آنکھوں والا آدمی :
غو ثِ پاک سَیِّد عبدُالْقادِر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک رات میں مسجد میں نماز پڑھ رہاتھا کہ سانپ آگیا اور میرے سجدے کی جگہ منہ کھول کربیٹھ گیا ۔میں نےاُسےہٹاکرسَجدہ کیامگروہ میری گردن پر آ گیا ،نَماز پڑھنے کے بعد جب میں نے دیکھاتو مسجد میں کوئی سانپ نہیں تھا ۔ دوسرے دن جب میں دوبارہ وہاں آیا تو مجھے ایک بڑی بڑی آنکھوں والا آدَمی نظر آیا میں اُسے دیکھ کر سمجھ گیا کہ یہ انسان نہیں بلکہ کوئی جِنّ ہے ۔ وہ جنّ مجھ سے کہنے لگا کہ میں وُہی سانپ ہوں ۔ میں نے سانپ کی شکل میں بَہُت سارےولیوں کو تنگ کیاہےمگرآپ جیسا نیک کوئی نہیں ملا ۔ پھر اُس جِن نے غو ثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کےہاتھ پر توبہ کرلی ۔ (بَھجۃ الأسرار،ص169)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو!
اس واقعے سے معلوم ہوا کہ ہمارےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بچپن ہی میں علم حاصل کرنے کا شوق ہوگیا تھا اور علم حاصل کرنے کے لیےاپنی امّی جان سے اجازت لی اورآپ کی امّی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَانے ساری زندگی، علم سیکھنے اور سکھانے کے لیے اِجازت دے دی ، اس سے یہ پیاری بات بھی پتا چلی کہ ہمیں علم ِ دین حاصل کرنا چاہیئے۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)