(5) چاند دو ٹکڑے ہو گیا:
مکّے شریف میں رہنے والے غیر مسلموں نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سے یہ کہا کہ اگر آپ سچّے نبی ہیں تو ہمیں کوئی نشانی دکھائیں۔ حضرت عبداﷲ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہ کچھ اس طرح کہتے ہیں کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے چاند کے دو ٹکڑے کردیے۔ ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر اور دوسرا ٹکڑا پہاڑ کے نیچے نظر آ رہاتھا۔ غیر مسلموں نے جب یہ دیکھ لیا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے اُن سے فرمایا : گواہ ہو جاؤ گواہ ہو جاؤ(کہ میں اللہ پاک کا سچّا نبی ہوں)۔ (بخاری،3/340،339،حدیث:4864،4865مُلخصاً)
قرآنِ پاک میں اللہ پاک فرماتا ہے،ترجمہ (Translation) : قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا (یعنی ٹکڑے ہوگیا) ۔ (ترجمۂ کنزالعرفان) (پ۲۷،القمر:۱) یعنی نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نےچاند کے دو ٹکڑے کر دیے۔(تفسیر خازن ،4/201 مُلخصاً)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حدیث ِ مُبارک سے یہ معلوم ہوا کہ اللہ پاک نے نبیِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو ایسی طاقت دی ہے کہ چاند، سورج بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کا حکم مانتے ہیں۔اور یہ بھی پتا چلاکہ قیامت آئےگی یعنی ہم مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہو ں گے اور ہم سے ہمارے اچھے بُرے کاموں کے بارے میں پوچھا جائے گا ، تو ہمیں چاہیے کہ نیک کام کر کے اللہ پاک کو خوش کریں۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)