(60) دل میرے ہاتھ میں ہیں :
حضرتِ سیِّدُنا عُمَر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں،ایک بار جمعہ کے دن میں حُضُورِ غَوْثِ پاک سَیِّد عبدُالْقادِر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ساتھ مسجد کی طرف جا رہا تھا، میرے دل میں یہ بات آئی کہ” جب بھی میں غَوْثِ پاک کے ساتھ جمعہ کو مسجد کی طرف آتا ہوں تو سلام کرنےاورہاتھ ملانے والوں کا بہت رش( crowd) ہوتا ہے کہ چلنا بھی مشکل ہوتاہے لیکن آج کوئی دیکھ بھی نہیں رہا؟“ میرے دل میں یہ بات آئی ہی تھی کہ غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ میری طرف دیکھ کر مُسکرائے اور بس، پھر کیا تھا!لوگ فوراً فوراً ہاتھ ملانےآنے لگے،یہاں تک کہ میرے اور غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بیچ میں ایک رَش( crowd) ہوگیا ۔ میرے دل میں آیا کہ اِس سے تووُہی اچھا تھا کہ میں غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ساتھ تھا،جیسے ہی دل میں یہ بات آئی تو غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے مجھ سے فرمایا : اے عُمَر!تم ہی تو رش(crowd)چاہتے تھے ، تم جانتے نہیں کہ لوگوں کے دل میرے ہاتھوں میں ہیں،اگر چاہوں تو اپنی طرف کر لوں اورچاہوں تو دُور کردوں۔( بَہْجَۃُ الاسرار،ص196)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس سچّے واقعے سے ہمیں پتا چلا کہ اللہ کے نیک بندوں سے قریب ر ہنا بہت اچھی بات ہے۔اور یہ بھی پتا چلا کہ اللہ والے جسے چاہتے ہیں، اپنے قریب کر لیتے ہیں۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)