(18) دنیا کی سب سے بڑی دیوار :
کئی ہزار سال پہلے ساری دنیا پر اللہ پاک کے ایک نیک بندے اورولی کی حکومت( rule)تھی، اُن کا نام ’’اِسْکَنْدَرْ‘‘ہے اور انہیں ’’ذُوْ الْقَرْنَیْن‘‘ بھی کہتے ہیں، یہ اللہ پاک کے نبی حضرت خِضْر عَلَیْہِ السَّلَام کے خالہ زاد بھائی(cousin) ہیں (صاوی،ج 4،ص1214مع نسفی ، ص661) ۔ایک مرتبہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ شُمال (north) کی طرف سفر کے دوران ایک مُلک تُرْکِستان کے پہاڑوں میں پہنچے، اِن پہاڑوں کی ایک طرف(side) کچھ خطرناک لوگ ’’یاجوج ماجوج‘‘رہتے تھے، اور دوسری طرف ایک اور قوم رہا کرتی تھی۔ اُس قوم کے لوگوں نے آپ سے یاجوج ماجوج کی شکایت کی اور ساتھ ہی آپ کو مال دیتے ہوئے ایک مضبوط دیوار(solid wall) بنانے کا کہاتاکہ یاجوج ماجوج ہمارے پاس نہ آئیں
یاجوج ماجوج کون ہیں ؟
یہ انسان ہیں، کافر ہیں اور زندہ ہیں۔یہ جس کے پاس سے گزرتے تھے، اسے کھاجاتے تھے۔جب ہر طرف پھل پھول آجاتے تو یہ باہر نکل کر کھاجاتے اور دوسری چیزیں اٹھاکر لے جاتے تھے۔اِن کے ہاتھ اور دانت جانوروں کی طرح ہیں اور اِن کے بال اِتنے لمبے ہیں کہ جسم پر کپڑوں کی طرح ہیں۔
دیوار بنا دی اور یہ دیوار کب ٹوٹے گی؟
حضرت ذوالقرنین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے قوم سے مال نہیں لیا اور ان کی مدد کرنے کے لیے فرمایا : مجھے تمہارا مال نہیں چاہیے، بس میرے ساتھ مل کر دیوار بناؤ! اب آپ نے پتّھروں کے سائز کے لوہے کے ٹکڑے منگوائے اور زمین کھودنے(digging) کا حکم دیا ، جب پانی نکل آیا تو آپ نے پہلے پتّھر رکھوائے اور پگھلے ہوئے تانبے(melt copper) کو اوپر ڈال دیا ، اِس کے بعد لوہے (iron)کے ٹکڑے ڈالے اور پہاڑ جتنی دیوار بنا دی اور کوئلہ بھر کر آگ لگادی، پھر اوپر سے بھی پگھلا ہوا تانبا (melt copper)دیوار میں ڈال دیا اور ایک مضبوط دیوار بنادی ۔(ماخوذ ازصراط الجنان ،ج 6ص36 مُلخصاً)حدیث شریف میں کچھ اس طرح ہے : بیشک یاجوج ماجوج روزانہ دیوار توڑتے رہتے ہیں، جب وہ مکمل ٹوٹنے کے قریب ہوتی ہے تو انہیں سورج کی روشنی نظر آ تی ہے، اِتنے میں اُن کا بڑا کہتا ہے: چلو! باقی کل توڑیں گےتو (اگلے دن next day) اللہ پاک اس دیوار کو پہلے سے بھی مضبوط بنادیتا ہے۔ جب اللہ پاک انہیں لوگوں کے سامنے لانا چاہے گا تو اُس دن جب وہ سورج کی روشنی دیکھیں گے تو اُن کا بڑا کہے گا : چلو! اِنْ شَآءَ اللہ ! باقی کل توڑیں گے۔ جب وہ اگلے دن(day next)آئیں گے تو(اِنْ شَاءَ اللہ یعنی” اللہ پاک نے چاہا تو ‘‘ کہنے کی وجہ سے)دیوار اُتنی ہی ہوگی جتنی چھوڑ کر گئے تھے، یوں وہ باقی (rest)دیوار توڑ کر باہر آجائیں گے۔(ابن ماجہ ،ج 4،ص409، حدیث : 4080) اور زمین میں بہت قتل کریں گے،یہ سب قیامت کے قریب ہوگا۔ حضرتِ عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام ان کےلئےموت کی دعا فرمائیں گے تواللہ پاک اِن کی گردنوں (necks)میں کیڑےپیدا فرمائے گا جس سے یہ فوراً مرجائیں گے
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حكايت سے پتا چلا کہ زمین میں ظلم کرنے والوں کا اَنجام (result)اچھا نہیں ہوتا۔اللہ پاک جو چاہے وہ کر سکتا ہے ۔مزید یہ بھی پتہ چلا کہ نبی عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا، بڑے سے بڑا کام کر دیتی ہے۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)