(40)گھر میں خاموشی ہو جاتی:
قراٰنِ پاک اور حدیثِ پاک کے معنیٰ اور مطلب بیان کرنے والی کتابیں لکھنے والے مفتی احمدیارخان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو نماز سے ایسی محبت تھی کہ ایک لمبے عرصےتک امام صاحب کے نماز شروع کرنے سے پہلے ہی نماز کے لئے پہنچ جاتے ، خاموشی سے اذان سننے کا ایسا سلسلہ ہوتا کہ اذان کے وقت گھر میں خاموشی ہوجاتی، جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے لیے اپنے دونوں بیٹوں کو(مسجد میں) ساتھ لے جا یا کرتے۔(حالاتِ زندگی سوانحِ عمری ص 24 تا 25ملخصاَ)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حكايت سے یہ پیاری بات پتا چلی کہ ہمارے بہت بڑے عالم، مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ جماعت سے نماز پڑھتے تھے۔ سات سال کے بچوں کو مسجد میں جماعت کے ساتھ ، مردوں کے پیچھے لائن میں نماز پڑھنی چاہیئے۔یاد رہے! کہ مسجد میں نہ دوڑتے ہیں، نہ ہنستے ہیں، نہ بھاگتے ہیں ۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)