ہزارصحابہ کی دعوت

(11)ہزارصحابہ کی دعوت:

حضرت جابر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں کہ ایک جنگ میں کھانا نہ ہونے کی وجہ سے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے اپنےپیٹ پر پتھر باندھا ہوا تھا یہ دیکھ کر میں حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سے اجازت لے کر اپنے گھر آیا اور بیوی سے کہا :میں نے نبیِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو بہت بھوک کی حالت میں دیکھا ہے، کیا گھر میں کچھ کھانا ہے؟ بیوی نے کہا : گھر میں تھوڑا سا” جو “ ہے(کہ جس سےآٹا بنتا ہے) اور کچھ بھی نہیں ہے۔میں نے کہا کہ تم جلدی سے اس کا آٹا بناؤ۔ میرے گھر میں ایک بکری کا بچہ تھا، میں نے اُسےذبح کر کے(یعنی کاٹ کر)، اُس کی بوٹیاں بنا دیں اور بیوی سے کہا:تم جلدی سے گوشت اورروٹی بنالو، میں حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو بلا کر لاتا ہوں۔بیوی نے کہا : صرف حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اور ایک ، دولوگوں کو ساتھ لائیں کیونکہ کھانا کم ہے ۔ حضرت جابر رَضِیَ اللہُ عَنْہ نےاکیلے میں جاکر عرض کی :یَارَسُوْلَ اللہ!( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ )تھوڑے سے آٹے کی روٹیاں اور ایک بکری کے بچے کا گوشت میں نے گھر میں بنوایا ہے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ایک ، دولوگوں کے ساتھ آجائیں،یہ سن کر حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے سب کو فرمایا کہ جابر نےکھانے کی دعوت دی ہے ، سب لوگ ان کے گھر پر آ کر کھانا کھا لیں ،پھر مجھ سے فرمایا کہ جب تک میں نہ آجاؤں روٹی مت پکانا۔ جب حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تشریف لائے تو آٹے میں اپنا لُعاب(یعنی تھوک شریف) ڈال کر دعا فرمائی اور جس برتن میں گوشت تھا، اُس میں بھی اپنا لُعاب (یعنی تھو ک شریف) ڈال دیا۔ پھر روٹی پکانے کا حکم دیااور یہ فرمایا کہ برتن چولھے سے نہ اتارنا ۔ حضرت جابر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی بیوی نے روٹی بنانا شروع کردی اور برتن سے گوشت نکال نکال کر دینا شروع کیاایک ہزار (1000)آدمیوں نے پیٹ بھر کر کھانا کھا لیامگر آٹا جتنا پہلے تھا اتنا ہی رہ گیا اوربرتن میں سالن بھی بچ گیا۔(بخاری،3/51،حدیث:4101،4102ملخصاً،سیرت مصطفیٰ ،ص 326مُلخصاً)

پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس روایت اورسچے واقعے سے پتا چلا کہ اللہ پاک نے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو یہ طاقت دی ہےکہ چاہیں تو کم کھانے کو زیادہ کردیں اور یہ بھی پتا چلا کہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اپنے صحابہ سے کتنا پیار فرماتے ہیں کہ اس بھوک میں بھی اپنے صحابہ کو نہ بھولے۔ مزید یہ بھی پتا چلا کہ دنیا میں مصیبتیں اور پریشانیاں آتی ہیں لیکن کامیاب وہی ہے کہ جو ان پر صبر کرے۔

(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)