(24) جنّت سے دو کھانے:
جب ظالم بادشاہ فرعون دریائے نِیل کے پانی میں ڈوب کر مر گیا تو اللہ پاک نے حضرت موسی ٰعَلَیْہِ السَّلَام کی قوم بنی اِسرائیل کو حکم فرمایا کہ ’’قومِ عَمالِقہ‘‘سے لڑ کر ’’ملکِ شام‘‘کو آزاد کروائیں، کہ وہ لوگ بہت ظالِم تھے۔ حضرت موسی ٰعَلَیْہِ السَّلَام کی قوم( بنی اِسرائیل ) میں چھ لاکھ لوگ تھے لیکن انہوں نے جنگ کرنے سے منع کردیا۔ اللہ پاک کا حکم نہ مانےکی یہ سزا ملی کہ وہ 40 سال تک 27 میل( miles ) بڑے ایک میدان میں رہے(باہر نہ آسکے)، یہ لوگ سامان اُٹھا کر سارا دن چلنے کے بعد رات میں کسی جگہ رُکتےاور جب صبْح ہوتی تو وہیں ہوتے جہاں سےایک دن پہلے چلے تھے۔ اِس جگہ کو’’میدانِ تِیْہ‘‘ (یعنی چلنے پھرنے کا میدان) کہا جاتا ہے۔ حضرتِ سیّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام بھی اِسی میدان میں رہے
میدان میں کیا ہوا؟
حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی دُعا سے بنی اِسرائیل کے کھانے کے لئے ہفتہ کے دن کے علاوہ روزانہ آسمان سے دو کھانے جنّت سے آتے تھے٭ایک سفید پتّھر اُن کے پاس تھا، جب پانی کی ضرورت ہوتی تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام اُس پر اپنی ’’جنّت کی لاٹھی‘‘ (heavenly stick ) مارتے اور بنی اِسرائیل کے لئے 12 چشمے (spring)جاری ہوجاتے۔٭دُھوپ سے بچنے کے لئے ایک بہت بڑا سفید بادَل سارا دن اُن پر سایہ( shade) کرتا٭اندھیری رات میں میدان کے بیچ میں ایک پلر(pillar) ہوتا کہ جس میں روشنی (light) ہوتی تھا ٭اُن کے بال(hairs) اور ناخن (nails) بڑے نہیں ہوتے تھے٭کپڑے پھٹتے تھےنہ گندے ہوتے٭بچّہ جب پیدا ہوتا، اُس کے جسم پر لِباس (dress)ہوتا اور جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا تو وہ لباس بھی بڑا ہوتا جاتا۔
اللہ پاک کا حکم نہ ماننے کی سزا:
آپ عَلَیْہِ السَّلَام کا حکم تھا کہ آج کا کھانا کل نہ کھا یا جائے، لیکن جمُعُہ کے دن کھانا بچانے کی اجازت تھی کیونکہ ہفتے کے دن کھانا نہیں آتا تھا۔ اُن لوگوں نے (جمعے کے علاوہ بھی )کھانا جمع کرنا شروع کردیا، جس کی سزا یہ ملی کہ وہ کھانا جو جمع کیا تھا وہ خراب ہوگیا اور اُس دن کے بعد آسمان سے کھانا آنا بند ہوگیا۔(مختلف تفاسیر)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس قرآنی حکایت سے معلوم ہوا کہ مُصیبتواس حكايت( یعنی سچّے واقعے) سے ہمیں یہ پیاری بات پتا چلی کہ اللہ پاک بہت کرم فرماتا ہے اورانبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اپنے اُمّتیوں(یعنی ایمان لانے والے مسلمانوں) کی مدد کرتے ہیں۔ یہ بھی پتہ چلا کہ اللہ کا حکم نہ ماننے کی وجہ سے نعمتیں(اللہ پاک کی دی ہوئی چیزیں) ختم بھی ہوجاتی ہیں۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)