(17) مچھلی کے پیٹ میں :
ہزاروں سال پہلے مُلک عِراق میں غیر مسلم رہتے تھے، اللہ پاک نے اُن کو نیک اور سیدھے راستے پر چلانے کے لئے حضرتِ یونس عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیجا، آپ 40 سال تک اُنہیں اسلام کی دعوت دیتے رہے، لیکن وہ لوگ مسلمان نہ ہوئے، تو آپ نے اللہ پاک کے حکم سے اُنہیں تین دن بعد عذاب آنے کی خبردیدی۔ لوگوں کو پتا تھا کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کبھی جھوٹ (Lie) نہیں بولتے، اُنہوں نے آپس میں کہا: اگر یہ رات یہیں رُکیں گے تو عذاب (punishment) نہیں آئے گا ۔ جب رات ہوئی تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام وہاں سے تشریف لے گئے۔ صبح ہوئی تو آسمان پر کالا بادل آگیا۔ لوگوں کو یقین ہوگیا کہ عذاب آنے والا ہے، لہٰذا سب لوگ اپنے گھر والوں اور جانوروں کے ساتھ جنگل کی طرف نکل گئے، رورو کر اللہ پاک سے کفر کی توبہ (repentance) کی اور ایمان لے آئے۔ اُن کی سچّی توبہ کی وجہ سے اللہ پاک نے اُنہیں معاف فرمایا اور عذاب دور کر دیا۔ دوسری طرف آپ عَلَیْہِ السَّلَام ایک کشتی میں بیٹھ کر کہیں جارہے تھے کہ لوگوں نےکسی وجہ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کو دریا (river)میں ڈال دیا۔ اِتنے میں ایک بہتبڑی مچھلی (Fish)آئی اور آپ کو منہ میں لے لیا۔حضرت یونس عَلَیْہِ السَّلَام نے مچھلی کے پیٹ میں یہ دعا مانگی: اے اللہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہرعیب سے پاک ہے ، بیشک مجھ سے بے جا (یعنی صحیح نہیں)ہوا (پ17، الانبیاء:87)(ترجمہ کنزالعرفان) ۔ اس دعا کے بعدآپ مُحَرَّمُ الْحَرَام(اسلامی سال کے پہلے مہینے)کی10 تاریخ کو کئی دن مچھلی کے پیٹ میں رہنے کے بعد باہر آئے۔
وہ مچھلی کیسی تھی؟
وہ بہت بڑی مچھلی تھی کہ پوری کشتی کو منہ میں لے سکتی تھی٭ایک نبی عَلَیْہِ السَّلَام اُس کے پیٹ میں چند دن رہے،تو وہ مچھلی جنت میں جائے گی۔
کَدُّو(bottle gourd) کا درخت:
مچھلی کے پیٹ میں رہنے کی وجہ سے آپ عَلَیْہِ السَّلَام بہت زیادہ کمزور(weak ) ہوگئے تھے، جسم کی کھال بہت نرم ہوگئی تھی، اور بدن پر کوئی بال نہ رہا، اللہ پاک نے آپ کے لئے کَدُّو (gourd) کا درخت پیدا کیاتاکہ آپ اُس کے پتّوں (leaves) کے سائے میں آرام کریں اور مکھیاں بھی آپ کے پاس نہ آئیں۔صبح و شام ایک بکری آتی اور آپ اُس کا دودھ پیا کرتے، یوں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے جسم کی کھال مضبوط(strong) ہوگئی، بال بھی آگئے اور کمزوری دور ہوگئی۔ اِس کے بعد آپ عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ اپنی قوم کے پاس تشریف لے آئے، ایک لاکھ سے زیادہ لوگ آپ پرایمان لائے(یعنی مسلمان ہوگئے)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس قرآنی حکایت سے معلوم ہوا کہ مُصیبتوں(troubles) پر صبْر کرنا چاہئے،جیساکہ حضرتِ یونس عَلَیْہِ السَّلَام نے کیا۔یہ بھی پتا چلا کہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی کیسی پیاری شان ہے کہ حضرتِ یونس عَلَیْہِ السَّلَام جس مچھلی کے پیٹ میں رہے وہ بھی جنّت میں جائے گی۔ اللہ پاک نے آپ کے لیے کدو شریف(bottle gourd) کا درخت پیدا کیا حالانکہ اس کا درخت ہوتا ہی نہیں۔ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام سے جانور بھی محبّت کرتے ہیں کہ بکری خود چل کر آتی تاکہ حضرت یونس عَلَیْہِ السَّلَام دودھ پی لیں۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)