(43) رمضان سے محبّت کرنے والا :
مُحمَّدنام کا ایک آدمی پوراسال تونَما زنہ پڑھتا تھا مگر جب رمَضَان شریف کا پیارا مہینا آتا تو وہ پاک صاف کپڑے پہنتا اورپانچوں وَقت نَماز پڑھتا اورپورے سال جو جو نمازیں،اُس نے چھوڑی ہوتیں،وہ قَضاء پڑھ لیتا۔ لوگوں نے اُس سے پوچھا: تُو ایسا کیوں کرتا ہے؟اُس نے جواب دیا :یہ مہینارحمت والا اور توبہ والا ہے،شاید اللہ پاک مجھےاِسی وجہ سے مُعاف فرمادے۔ جب وہ فوت ہوگیا تو کسی نے اُسے خواب میں دیکھا تو پُوچھا : اللہ پاک نے تیرے ساتھ کیاکیا؟ اُس نے جواب دیا: اللہ پاک نے مجھے رمضان کا ادب (respect)کرنے کی وجہ سے مُعاف کردیا۔ (دُرَّۃُ النَّاصِحِین ص8)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حكايت سے یہ پیاری بات پتا چلی کہ رمضان کے پیارے مہینے میں خاص طور پر عبادات کرنی چاہیئں، خصوصی طور پر فرض نمازیں سب کی سب پڑھنی چاہیئں ، گناہوں سے خود کو بچائیں اور زیادہ سے زیادہ قرآنِ پاک پڑھیں ،اللہ پاک کا ذکر کریں، درود شریف پڑھیں ۔
اِس حِکایت سے کہیں کوئی یہ نہ سمجھ بیٹھے کہ اب تو (معَاذَ ﷲ )ساراسال نَمازوں کی چُھٹّی ہوگئی ! صِرف رَمَضَان شریف میں روزہ رکھ لیں گے ،نَماز پڑھ لیا کریں گے اور سیدھے جنّت میں چلے جائیں گے۔یاد رہے!مُعاف کرنا یا عذاب کرنایہ سب کچھ اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے، ترجمہ (Translation) :
تو جسے چاہے گا بخش دے گا اور جسے چاہے گاسزادے گا اور اللہ پاک ہر چیز پر قادر ہے (یعنی جو چاہے ، وہ کر سکتا ہے)۔
( پ3 ،البقرہ 284)(کنز العرفان)
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حكايت( یعنی سچّے واقعے) سے ہمیں یہ پیاری بات پتا چلی کہہمیں اللہ پاک کی رحمت سے اُمید(hope) بھی رکھنی چاہیے اور اُس کے عذاب(punishment) سے بھی ڈرنا چاہیے۔یاد رہے کہ ہمیں پورے سال پانچوں نمازیں پڑھنی ہیں۔
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)