رمضان، روزہ اور تراویح

ہمارے آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے فرمایا:

’’اگرلوگوں کو معلوم ہوتا کہ رَمضان کیا ہے تو میری اُمت چاہتی کہ پورا سال رَمضان ہی ہو۔ ‘‘ (ابنِ خُزَیمہ ج۳ص۱۹۰حدیث۱۸۸۶مُلتقتاً)

ہمارے آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے نے فرمایا:

بے شک جنت میں ایک دروازہ ہے جس کو ریَّان کہا جاتا ہے ،اس سے قیامت کے دن روزہ دار(جنت میں) جائیں گے ان کے علاوہ کوئی اور(اس دروازے سے جنّت میں) نہ جائے گا۔ جب یہ چلےجائیں گے تو دروازہ بند کردیا جائے گا پھر کوئی اس دروازے سےنہ جائےگا۔(بُخاری ج۱ص۶۲۵حدیث۱۸۹۶)

بچّو ں اور بچّیوں کی عمر جب سات سال مکمل ہو جائے اور روزہ رکھنے کی طاقت ہو یعنی روزہ رکھنے سے طبیعت وغیرہ خراب نہ ہو تو باپ وغیرہ کو چاہیے کہ بچے کو روزہ رکھوائیں(ماخوذاًفتاویٰ رضویہ ج۱۰ص۳۴۵)

پیارے بچّو اور اچھی بچّیو!

{1}اگرآپ سات سال کے ہوگئے ہوں تو نماز کے ساتھ ساتھ روزہ رکھنےکی بھی کوشش کریں۔
{2} روزہ رکھنے کے لیے آپ ذہن بنائیں کہ فجر کا وقت شروع ہونے سے لے کر، مغرب کا وقت شروع ہونے تک ، آپ نے جان بوجھ کر(deliberately) کچھ نہیں کھانا، پینا ۔
{3}رمضان میں عشاء کی نماز کے ساتھ بیس رکعت تراویح ہوتی ہے۔ سات سال کے بچّو ں کو مسجد میں پڑھنی چاہیے(لیکن مسجد اور نماز کا ادب پہلے سیکھ لیں کہ جب ہم مسجد میں آئیں گے تو دوڑنا نہیں ہے، ہنسنا نہیں ہے، شور نہیں کرنا،باتیں بھی نہیں کرنی ہیں اور نماز میں شرارتیں بھی نہیں کرنی) اور بچّیوں کو گھر میں، دو دو رکعت کر کے تراویح پڑھنی ہوتی ہیں ۔
{4} پیارے بچّو ! امام صاحب کے پیچھے تراویح پڑھنے والے کچھ بچّے کھڑے باتیں کرتے رہتے ہیں، پھر جب امام صاحب رکوع میں جاتے ہیں تو بھاگ کر نماز میں مِل جاتے ہیں، یہ طریقہ بالکل غلط ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ کچھ بچے مسجد بلکہ نماز میں شرارتیں کرتے ہیں ، نماز پڑھتے ہوئےاس طرح کے کام نہیں کیے جاتے۔

{5}رمضان شریف میں بہت اہم کام قرآن پاک کی تلاوت کرنا اور خوب درود شریف پڑھنا بھی ہے۔ قرآنِ پاک صحیح پڑھنا سیکھ لیں اورقرآنِ پاک کی زیادہ (1)والدین کی ذمہ داری ہے کہ اگر بچے کو سخت بھوک اور پیاس لگے تو اُسے کھانے پینے کو دیں۔ اس طرح زبردستی روزہ مکمل کروانے کی اجازت نہیں۔ زیادہ تلاوت کریں اورزیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھیں۔

جواب دیجئے:

س۱) روزے کیسے رکھتے ہیں؟
س۲) تراویح پڑھنے کامکمل طریقہ بیان کیجیے؟