سلام کی سنتیں و آدب

ملاقات کے وقت سلام کرنا پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنّت ہے۔
سلام کرنے کے بہترین الفاظ یہ ہیں:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَا تُہٗ ط
جسے سلام کیا جائے وہ اس طرح جواب دے:
وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَا تُہٗ ط
حدیث شریف میں ہے کہ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہنے سے دس نیکیاں ملتی ہیں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ کہنے سے بیس نیکیاں ملتی ہیں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَا تُہٗ کہنے سے تیس نیکیاں ملتی ہیں۔
اس لیے سلام پورا کرنا چاہیے اور پورا جواب دینا چاہیے۔
سلام کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہیے: یَغْفِرُ اللّٰہُ لَنَا وَلَکُمْ ط
سلام اتنی اونچی آواز سے کرنا چاہیے کہ سامنے والا سُن لے۔
اسی طرح جواب بھی اتنی اُونچی آواز میں دینا چاہیے کہ سلام کرنے والا جواب سُن لے۔
اسی طرح جواب بھی اتنی اُونچی آواز میں دینا چاہیے کہ سلام کرنے والا جواب سُن لے۔
سلام میں پہل کرنی چاہیے۔
پہلے سلام کرنے والے کو زیادہ ثواب ملتا ہے۔