(48)زبان کا غلط استعمال :
حضرتِ سَیِّدُنا اَنس رَضِیَ اللہُ عَنْہ کہتے ہیں، اللہ پاک کےرسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے صَحابہ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ کو ایک دِن روزہ رکھنے کا حُکم دیا اور فرمایا:''جب تک میں تمہیں اِجازت نہ دوں ،تم میں سے کوئی بھی روزہ ا ِفطار نہ کرے۔ '' لوگوں نے روزہ رکھا۔ جب شام ہوئی تو تمام صَحابہ کِرام ایک ایک کرکےآتےاور کہتے: یَا رَسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ! میرا روزہ ہے ، مجھے اِجازت دیجئے تاکہ میں روزہ کھول لوں۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اُسے اِجازت دےدیتے ۔ایک صَحابی نے حاضِر ہوکر عَرض کی: میرے آقا !میرے گھر والوں میں سے دو لڑکیاں بھی ہیں جِنہوں نے روزہ رکھا ہے، اُنہیں بھی اجازت دیجئے تاکہ وہ بھی روزہ کھول لیں۔ اللہ پاک کے مَحبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے اُن سے اپنا پیارا چہرہ (منہ شریف) دوسری طرف کر لیا،اُنہوں نے دوبارہ عَرض کی۔ آپ نے پھر ایسا ہی فرمایا۔ جب تیسری بار اُنہوں نے کہاتو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ َ نے فرمایا:اُن لڑکیوں نے روزہ نہیں رکھا ،انہوں نے کیسا روزہ رکھا ہے ؟وہ تَو سارا دن لوگوں کا گوشت کھاتی رہی ہیں!جاؤ ،ان دونوں کو کہو کہ اگر اُنہوں نے روزہ رکھا تھا تَواُلٹی کردیں۔ وہ صَحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہاُن کے پاس گئے اور انہیں ساری بات بتائی تواُن دونوں نے اُلٹی کی ، جس سے خُون وغیرہ نِکلا۔ اُن صَحابی نے نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کے پاس آکر یہ بات بتائی ۔ مَدَنی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے فرمایا: '' اگر یہ اُن کے پیٹوں میں باقی رہتا ، تَو اُن دونوں کوآگ کھاتی۔''(کیوں کہ انہوں نے غِیبت کی تھی)۔ 328ص ،3 (الترغیب والترہیب ج
پیارے بچّو اور اچھی بچّیو!
اس حكايت سے یہ پیاری بات پتا چلی کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو چھپی ہوئی باتوں(hidden things) کاعلم بھی دیاہے،جبھی تو اُن لڑکیوں کے بارے میں مسجِد شریف میں بیٹھے بیٹھےبتا دیا۔اِس سے یہ بھی پتا چلا کہ غِیبت(مسلمانوں کی بُرائیاں) اور دُوسرے گناہ کرنے سے روزے میں بہت تکلیف ہو سکتی ہے۔(فیضانِ رمضان ٖص 95،96 بالتغیر)
(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)