درخت چل کر آگیا

(15) درخت چل کر آگیا:

ایک مرتبہ کہیں جاتے ہوئے پردہ کرنے کی ضرورت ہوئی مگر کہیں کوئی پردہ کرنے کی جگہ(cover place ) نظر نہیں آئی لیکن اُس میدان میں دو درخت نظر آئے جو ایک دوسرے سےبہت دور تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے ایک درخت کی شاخ (branch of tree)پکڑکر چلنے کا حکم دیا تو وہ درخت اس طرح آپ کے ساتھ ساتھ چلنے لگا جس طرح اونٹ چلتا ہے پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے دوسرے درخت کو بھی چلنے کا اشارہ فرمایا تو وہ بھی چل پڑا اور دونوں درخت ایک دوسرے سے مل گئے اور آپ نے ان دو درختوں کے ذریعےپردے کی جگہ(cover place ) بنالی۔ ضرورت پوری ہونے کے بعد آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے حکم دیا تو وہ دونوں درخت زمین پر چلنے لگےاور اپنی اپنی جگہ پر واپس چلےگئے۔(شرح الزرقانی علی المواہب ،6/ 520)

پیارے بچّو اور اچھی بچّیو! اس حدیث ِ پاک سے پتہ چلاکہ درخت(اور سب چیزیں) اللہ پاک کے پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کی بات مانتے ہیں کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جو فرماتے ہیں، وہ کام درخت بھی کرتے ہیں پھر بھی حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نے اپنے لیے دنیا کا سامان جمع نہیں کیا بلکہ اپنی پوری زندگی ا للہ پاک کو خوش اور راضی کرنے والے کاموں میں گزاری۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنی زندگی اللہ پاک اور اسکےرسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کو خوش اور راضی کرنے والے کاموں میں گزاریں۔

(مدنی چینل دیکھتے رہیئے)